تمام خالی زمینوں پرمقامی پھلدار درخت حکومت کی نگرانی میں نہاہت ہی ذمہ داری سے لگانے شروع کر دئیے جائیں۔ تمام شاہراہوں ،سڑکوں،پارکوں،سکولوں،ہسپتالوں خصوصی طور پر دیہاتوں میں،نہروں اور دریاؤں کے کناروں پرجنگلات لگائےجائیں،ہرزمیندارکومخصوص حصہ پر درخت لگانے کا پابند بنایا جائے تو آپ دیکھیں گے کہ خوراک کی کمی کس طرح پوری ہوجاتی ہے اورمفت دستیابی ہو گی۔فضاء جو زرعی نظامنے آلودہ کی ہے،وہ صاف ہو جائے گی۔بییماریوں سے نجات ملے گی۔ کرپشن کرنے کے مواقع مفقود ہوں گے اور اچھے اعمال کا نتیجہ سامنے اچھے معاشرے اور نیک لوگوں کی نیک نیتی کی صورت سامنے ہو گا۔ بنجر زمین جو رہ جائے گی تو آپ دیکھیں گے کہ وہ مسلسل بارش کے فطری نظام کے تحت خود بخود سرسبز اور آباد ہو کر ملک کو کھنڈر نہیں بننے دیں گی اور غربت ختم ہو گی۔ روزگار کا مسئلہ نہیں رہے گا۔ باعزت اور طیب رزق ملےگا۔ تعلیم بھی اسی نظام ِ باغات کی دی جائے اوربچوں کو اللہ کے قوانین سمجھائے جائیں ۔ صحت مند معاشرے کیلیے باغات لگائیں۔ درختوں سے اپنا مستقبل مہکائیں اور محفوظ بنائیں۔
سر یہ کیسے ممکن ہو سکتا ہےمیں ایک عام آدمی ہوں اور میری ہمیشہ سے یہ خوہش رہی ہے میرے پاس زمین نہیں ہے جس پر میں کاشت کر سکوں ایسا تو سرمایہ دار اور زمیندار ہی کر سکتے ہیں جو پہلے ہی رزق کے چشموں پر باندھ لگائے بیٹھے ہیں؟
ممکن ہے بھائی۔ جب عام لوگ اپنے حق کے لیے کھڑے ہوں تو سب کچھ ممکن ہے۔