تلخ گھونٹ
ہمارے تھانے رشوت کا گڑھ ہیں ۔۔۔ مگر وہاں لکھا ہوتا ہے ” رشوت لینے والااور دینے والا دونوں جہنمی ہیں ”
ہماری کچہری میں سو روپے میں گواہ مل جاتا ہے ۔۔۔ مگر وہاں لکھا ہوتا ہے ” جھوٹی گواہی شرک کے بعد سب سے بڑا گناہ ہے ”
ہماری عدالتوں میں انصاف نیلام ہوتا ہے ۔۔۔۔ مگر وہاں لکھا ہوتا ہے ” لوگوں کے درمیان حق کے مطابق فیصلہ کرو ”
ہماری درسگاہیں جہالت بیچتی ہیں ۔۔۔۔مگر وہاں لکھا ہوتا ہے ” علم حاصل کرو، ماں کی گود سے لیکر قبر کی گود تک ”ہمارے اسپتال موت بانٹتے ہیں ۔۔۔۔ مگر وہاں لکھا ہوتا ہے ” اور جس نے ایک زندگی بچائی اس نے گویا سارے انسانوں کو بچایا ”
ہمارے بازار جھوٹ ، خیانت ، ملاوٹ کے اڈے ہیں ۔۔۔۔ مگر وہاں لکھا ہوتا ہے ” جس نے ملاوٹ کی وہ ہم میں سے نہیں ”ہماری مسجدیں ذاتی پراپرٹی ہیں ۔۔۔۔ مگر وہاں لکھا ہوتا ہے ” وان المساجد للہ ۔۔۔ ” ) اور مسجدیں اللہ کی ہیں ۔۔۔ (ہم جو لکھتے ہیں یہ ہمارا عقیدہ ہے ۔۔۔۔ اور جو کرتے ہیں یہ ہمارا عمل ہے ۔ جب عمل عقیدے کے خلاف ہو تو اس کا نام منافقت ہے ۔
منافقوں کا ٹھکانہ جہنم میں سب سے نیچے ہے تو دنیا میں مقام سب سے اونچا کیسے ہوسکتا ہے؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
لیکن یہ مغرب والے نا اخلاقی طور پر دیوالیہ ہو چکے ہیں
آپ اپنا تبصرہ یہاں ٹائپ کر سکتے ہیںِ